Bas Ik lamha by Ujala Naz Episode 1 to 10
- Ujala Nazis a social romantic novel by the writer as she has written many novels.
- She has written
- Gehraiyaan by Ujala Naz Complete PDF
- Koi sath ho novel by Ujala Naz Complete PDF
- Tumhy dekh muskaraen hum novel by Ujala Naz Complete PDF
- Tum se mohabbat lazim hai novel by Ujala Naz Complete PDF
- Do chehry novel by Ujala Naz Complete PDF
- Aye raaz e dil novel by Ujala Naz Complete PDF
Sneak peak
’’ یہ خطرناک ہے ۔۔ مجھے نور میم کو بتانا ہی پڑے گا ‘‘ خود سے کہتے اس نے جلدی سے جیب سے موبائل نکالا ہی تھا کہ کسی نے اسکا موبائل چھینا ۔۔ وہ پلٹا اور حیران رہ گیا ۔۔۔ یہ کب یہاں آئیں ؟
’’ آپ ۔۔ آپ باہر کب آئیں ؟ ‘‘ فلک کو اچانک اتنی جلدی اپنے سامنے دیکھ کر وہ گھبرایا ۔۔
’’ کسے کال کرنے لگے تھے تم ؟ ‘‘ وہ ایک قدم اسکی جانب بڑھی ۔۔
’’ کک ۔۔ کسی کو نہیں ‘‘ وہ ایک قدم پیچھے ہوا ۔۔
’’ نہیں ۔۔ میں نے خود تمہیں کہتے سنا ۔۔ کچھ بہت خطرناک ہے اور تمہیں کسی میم کو بتانا ہے ‘‘ اسکی جانب دو مزید قدم لئے گئے ۔۔
’’ اررے ۔۔ وہ ۔۔۔ ‘‘ ماتھے پر آتا اپنا پسینہ صاف کیا ۔۔ ’’ وہ تو ۔۔۔ وہ تو میں ایک ڈیٹیکٹیو کی بات کر رہا تھا ۔۔ روحان ملک کی انفارمیشن نکالنی ہے نا ۔۔ تو میں نے سوچا وہ جلدی کام کروا دینگی ‘‘ اس سے زیادہ اچھا بہانہ وہ اس وقت کوئی نہیں بنا سکتا تھا ۔۔
’’ یہ ایک سیکریٹ ہے ۔۔ کوئی بھی تیسرا انسان ۔۔ ‘‘ اسکا موبائل ہاتھ میں پکڑے اس نے اسکی جانب انگلی اٹھائی ۔۔
’’ کوئی بھی اس بارے میں کچھ نہیں جان سکے گا ۔۔ اور اگر کسی کو کچھ بھی پتہ لگا ‘‘ وہ ایک قدم اور اسکی جانب بڑھی ۔۔ جبکہ ارسلان گھبرا کر ایک قدم مزید پیچھے ہوا ۔۔ ’’ تو تم اپنی پوری زندگی بے روزگاری میں گزارو گے ۔۔ ‘‘ اور جہاں اسکے الفاظ پر ارسلان ڈرا ۔۔ وہیں فلک کے ہونٹوں پر مسکراہٹ ابھری ۔۔
’’ اور میں بلکل نہیں چاہتی کہ تمہارے ساتھ ایسا کچھ بھی ہوں ۔۔ تم بھی نہیں چاہتے نا ؟ ‘‘ چہرے پر معصومیت سجائے اس نے پوچھا ۔۔ جبکہ اسکی معصومیت پر ارسلان کا خون کھولنے لگا ۔۔
’’ بلکل نہیں ۔۔ آپ بلکل فکر مت کریں ۔۔۔ آپکا سیکریٹ میرا سیکریٹ ہے ۔۔ میرے فرشتے بھی اسے لکھ نہیں پائینگے‘‘ اب پیچارہ موت کا فرشتہ سامنے دیکھ کر اور کہہ بھی کیا سکتا تھا ۔۔
’’گڈ بوائے ‘‘ موبائل اسکے گالوں پر لگاتے کہا ۔۔ ارسلان نے موبائل پکڑا اور اسی کے ساتھ وہ اپنے آفس میں چلی گئی ۔۔
جبکہ ارسلان نے اپنا موبائل جیب میں رکھا ۔۔ ٹشو نکالا اور ماتھے پر آیا پسینہ صاف کیا ۔۔
’’ یہ تو میری سوچ سے بھی زیادہ خطرناک ہے ۔۔ اور میں اس خطرناک جگہ اکیلا ہوں ۔۔ اب میرا کیا ہوگا ؟ ‘‘ اسے سوچ سوچ کر پریشانی ہورہی تھی ۔۔ جبکہ آفس کے اندر دروازے کے پار کھڑی فلک مراد ہنس دی ۔۔ ارسلان کو قابو کرنا اسکے بائیں ہاتھ کا کھیل تھا ۔۔
No comments:
Post a Comment