تم
یہاں کیا کررہے ہو........وہ جو اندھیرے کمرے میں بیٹھی تھی اچانک لائٹ کھلنے پر
اپنے سامنے شخص کو دیکھ کر بولی جو اسکے سامنے خبیصیت سے مسکرا رہا تھا.....
تم
مجھ سے اسطرح تو نہی بھاگ سکتی میری جان ......وہ اسکے قریب پہنچا وہ صوفے پر
بیٹھی تھا وہ اس پر جھکا.....
اس
نے اپنی براٶن آنکھوں سے غصہ
اور نفرت سے اسکی طرف دیکھا.....
مجھے
پیسے چاہے.......وہ اسکے قریب بیٹھتا ہوا بولا....
میرے
پاس کوئ پیسے نہی ہے تمہیں دینے کے لیے.....اور میں تمہاری شکل بھی نہی دیکھنا
چاہتی نفرت ہے مجھے تمہاری شکل سے دفعہ ہوجاٶ
یہاں سے اور آئندہ میرے گھر مت آنا سمجھے.....وہ اسے نفرت سے دیکھتی ہوئ
بولی.....اسکی اس بات پر وہ ہنسنے لگا .....
میں
نے کہا نکلو میرے گھر سے....وہ اٹھ کر اس بار کھڑی ہوئ اور دروازے کا راستہ
دیکھاتے ہوۓ چیخی.....
نہی
نہی....میری جان تم جانتی ہو نہ اتنی آسانی سے تمہارا راستہ نہی چھوڑنے والا میں
جلدی سے مجھے پیسے چاہے جلدی سے دو ......وہ اٹھتا ہوا بولا....
میں
کہہ چکی ہوں میں تمہیں پیسے نہی دونگی.......اب اپنی شکل لے کر دفعہ ہوجاٶ.....وہ
چیخی....
تم
بھول رہی ہو تمہاری کچھ تصویر اور ویڈیوز میرے پاس ہیں......اگر میں وہ تمہارے
شوہر کودیکھا دوں تو.......وہ مسکراتہ ہوا بولا اسکی براٶن
آنکھوں میں پانی بھرنے لگا تھا......
تم
ایسا کیسے کرسکتے ہو میرے ساتھ کتنا کچھ کیا میں نے تمہارے لیے ....اپنا سارا زیور
تمہارے اک کہنے پر دے دیا تم سے محبت کی میں نے ...بھروسہ کیا اور تم نے مجھے
دھوکا کیا ......وہ اسکا گریبان پکڑ کر چیخی.....
مجھ
سے پیار کا ناٹک کیا تم نے صرف پیسے کے لیے اور اب جب میں تمہاری سچائ جان چکی
ہوں...اور پیسے نہی دے رہی تو تم مجھے بلیک میل کررہے ہو.... ...وہ روتے ہوۓ
چیخی تھی جس کے جواب میں وہ بس مسکرانے لگا......
کیا
کہا میں نے تمہیں دھوکا دیا....وہ قہقہ لگانے لگا.....
تم
وفا کی بات کرہی ہو جو اپنے شوہر کی نہی ہوسکی وہ مجھ سے کیسے امید رکھ سکتی
ہے......اور میں تم جیسی پر کیسے بھروسہ کرونگا تم جب اپنے شوہر کے پیچھے مجھ سے
افیئر چلا سکتی ہو....تو میرے ساتھ رہ کر کسی اور کے ساتھ بھی کرسکتی ہو......وہ
اسکی آنکھوں جھانک کر بولا اور اسے آئنہ دکھا گیا......
میں
تمہاری باتوں میں ضرور آئ تھی پر میں نے کبھی اپنی حد پار نہی کی .....تم میرے
کریکٹر پر کیسے الزام لگا سکتے ہو......وہ تڑپ کر چیخی....
ہاں
پر کون یقین کرے گا تم پر.....تمہارا وہ شوہر تو بس ان تصاویر اور ویڈیوز پر یقین
کرے گا نہ.....
بے
غیرت انسان تم نے وہ دھوکے سے لی تھی......
ہاں
پر اب اگر تم چاہتی ہو کہ میں اپنا منہ بند رکھوں تو مجھے پیسے چاہے....
میں
کوئ پیسے نہی دونگی اب.....
او
تو تم پیسے نہی دو گی.....وہ اسکی طرف بڑھتا ہوا بولا.....
نہی
دونگی ان دفعہ ہو جاٶ
ورنہ نوکروں کو بلوا کے دھکے مار کر باہر نکلوا دونگی تمہیں
....
اس
ٹائم تمہارے اور میرے علاوہ کوئ نہی ہے اس گھر میں تم سب کو چھٹی دے چکی ہو.....وہ
اسکی طرف بڑھتا ہوا بولا.....اب تمہارے ساتھ یہاں جو بھی ہوجاۓ
کسی کو پتہ بھی نہی چلے گا.....وہ خوف سے اسے دیکھنے لگی تھی.....
آخری
بار پوچھ رہا ہوں....پیسے دے رہی ہو یا نہی....وہ اسکی براٶن
آنکھوں میں جھانک کر بولا....
نہی
دونگی......وہ خوف کے باوجودپختہ لہجےمیں بولی...وہ مسکرانے لگا تھا اسے اسکی
مسکراہٹ سے وحشت ہونے لگی تھی......
تھوڑی
ہی دیر میں پولیس کی گاڑیاں وہاں موجود تھی پورے ایریے میں ہڑبڑی مچ گئ تھی کیونکہ
وہاں سے اک لڑکی کی لاش ملی تھی.....
To read this complete novel click on the link below
Humsafar by Hina baig complete PDF
No comments:
Post a Comment